الہ آباد17اکتوبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)الہ آباد ہائی کورٹ نے آج اس مفاد عامہ عرضی پرسماعت25اکتوبر تک ملتوی کر دی جس میں متھرا کے جواہر باغ کے واقعہ کی جانچ سی بی آئی کو سونپنے کا مطالبہ کیاگیاتھا۔ادھر ایک درخواست گزار نے الزام لگایا کہ اترپردیش حکومت کا جوابی حلف نامہ’’مبہم، جھوٹا اور غلط‘‘ہے۔دو پولیس افسران سمیت 20سے زائد افراد کی اس تشددمیں موت ہوئی تھی۔یہ تشدد ایک عدالتی حکم کے بعد جون میں جگہ خالی کرانے کی کارروائی کے دوران ہوئی تھی اور اس عوامی پارک سے دھماکہ خیز مواد، ہتھیاروں اورگولیوں کاذخیرہ برآمدہواتھا۔اس پر خود ساختہ لیڈر رام ورکش یادو کے پیروکاروں نے غیر قانونی قبضہ کر رکھا تھا۔چیف جسٹسDBکے بھوسلے اور جسٹس یشونت ورما کی بنچ نے اٹارنی جنرل وجے بہادر سنگھ کے موجود نہ ہونے پر درخواستوں پرسماعت ملتوی کر دی۔سنگھ اس معاملے میں ریاستی حکومت کی جانب سے پیش ہو رہے ہیں۔عدالتی کمرے سے باہر آنے پربنیادی درخواست گزار اشونی اپادھیائے نے الزام لگایاکہ ریاستی حکومت کی سماعت کی ہر تاریخ پر پر حکمران سماج وادی پارٹی کے سینئر رہنماؤں کو بچانے کیلئے نئی پینترے بازی کے ساتھ سامنے آ رہی ہے، زمین قبضہ کرنے میں مدد میں جن کردارتحقیقات کے دائرے میں ہے۔